اِک وہ ہیں کہ جنہیں اپنی خوشی لے ڈوبی۔
اِک ہم ہیں کہ جنہیں غم نے اْبھرنے نہ دیا۔
(آزد گلاٹھی )
ان ہی پتھروں پر اگر چل کر آسکو تو آو۔
مرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے۔
(مصطفی زیدی)
تسکین محبت کے فقط دو ہی طریقے تھے
یا دل نہ بنا ہوتا، یا تم نہ بنے ہوتے.
(نامعلوم)
جو دو اِجازت تو تم سے ایک بات پوچھیں۔
جو سیکھا تھا ہم سے، وہ عشق اب کس سے کرتے ہو۔
(نامعلوم)
یہ عشق نہیں ہے آساں، بس اتنا سمجھ لیجیئے۔
اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے۔
(جگر مراد آبادی)
0 تبصرے:
Post a Comment
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔